Tuesday, April 6, 2021

(Bang-e-Dra-139) Walida Marhooma Ki Yaad Mein

والدہ مرحومہ کی یاد میں

Walida Marhooma Ki Yaad Mein
In Memory Of My Late Mother
ذرّہ ذرّہ دہر کا زندانیِ تقدیر ہے
پردۀ مجبوری و بےچارگی تدبیر ہے
معانی: والدہ مرحومہ: ماں جس پر اللہ کی رحمت ہوئی، یعنی علامہ کی اپنی والدہ جن کی وفات پر علامہ نے یہ نظم کہی ۔ دہر: زمانہ ۔ زندانیِ تقدیر: مقدر کا قیدی یعنی تقدیر کے حکم کے بغیر کچھ نہ کرنے کے قابل انسان ۔ مجبوری و بیچارگی: ناچاری و بے بسی کی حالت ۔ تدبیر: کوشش، منصوبہ ۔

Zarra Zarra Dehr Ka Zindaani-e-Taqdeer Hai
Parda-e-Majboor-o-Bechargi Tadbeer Hai

Every atom of creation is a prisoner of fate;
Contrivance is the veil of constraint and helplessness.

ذرّہ ذرّہ دہر کا زندانیِ تقدیر ہے پردۀ مجبوری و بےچارگی تدبیر ہے
آسماں مجبور ہے، شمس و قمر مجبور ہیں
انجمِ سیماب پا رفتار پر مجبور ہیں
معانی: شمس و قمر: سورج اور چاند، یعنی پوری کائنات ۔ انجم: جمع نجم، ستارے ۔ سیماب پا: پارے کے پاؤں جیسا، نہ ٹھہرنے والا ۔ رفتار: چلنے کی حالت ۔

Asaman Majboor Hai, Shamas-o-Qamar Majboor Hain
Anjum-e-Seemab Pa Raftar Par Majboor Hai

The sky is compelled; the sun and the moon are compelled;
The fleet‐footed stars are compelled in their course.

آسماں مجبور ہے، شمس و قمر مجبور ہیں انجمِ سیماب پا رفتار پر مجبور ہیں
ہے شکست انجام غنچے کا سبُو گلزار میں
سبزہ و گُل بھی ہیں مجبورِ نمُو گلزار میں
معانی: شکست انجام: جس کی اخیر ٹوٹ جانا، بکھر جانا ۔ سبو: پیالہ یعنی خود کلی ۔ گلزار: پھولوں کا باغ ۔ نمو: اُگنا، بڑھنا، پھولنا ۔ ضمیر: باطن، دل ۔

Hai Shikast Anjam Ghunche Ka Saboo Gulzar Mein
Sabza-o-Gul Bhi Hain Majboor-e-Namoo Gulzar Mein

The cup of the bud in the garden is destined to be smashed;
Verdure and flowers are also compelled to grow in the garden.

ہے شکست انجام غنچے کا سبُو گلزار میں سبزہ و گُل بھی ہیں مجبورِ نمُو گلزار میں
نغمۀ بُلبل ہو یا آوازِ خاموشِ ضمیر
ہے اسی زنجیرِ عالم گیر میں ہر شے اسیر
معانی: ضمیر: باطن، دل ۔ زنجیر عالمگیر: دنیا کے پاؤں کی بیڑی ۔ اسیر: قیدی ۔

Nagma-e-Bulbul Ho Ya Awaz-e-Khamosh-e-Zameer
Hai Issi Zanjeer-e-Alamgeer Mein Har She Aseer

Be it the song of the nightingale or the silent voice of the innermost spirit,
Everything is a captive of this world encompassing chain.

نغمۀ بُلبل ہو یا آوازِ خاموشِ ضمیر ہے اسی زنجیرِ عالم گیر میں ہر شے اسیر
آنکھ پر ہوتا ہے جب یہ سِرِّ مجبوری عیاں
خشک ہو جاتا ہے دل میں اشک کا سیلِ رواں
معانی: سر: بھید ۔ اشک: آنسو ۔ خشک ہو جانا: مراد تھم جانا ۔ سیلِ رواں : بہتا ہوا طوفان ۔

Ankh Par Hota Hai Jab Ye Sirr-e-Majboori Ayan
Khush Ho Jata Hai Dil Mein Ashak Ka Seel-e-Rawan

When this secret of constraint is clear to the eye,
The flowing stream of tears grows dry in the heart.

آنکھ پر ہوتا ہے جب یہ سِرِّ مجبوری عیاں خشک ہو جاتا ہے دل میں اشک کا سیلِ رواں
قلبِ انسانی میں رقصِ عیش و غم رہتا نہیں
نغمہ رہ جاتا ہے، لُطفِ زیر و بم رہتا نہیں
معانی: رقص عیش و غم: کبھی سکھ اور خوشیاں ، کبھی دکھ اور مصیبتیں ۔ زیر و بم: نچلے اور اونچے سر ۔

Qalb-e-Insani Mein Raqs-e-Aysh-o-Gham Rehta Nahin
Naghma Reh Jata Hai, Lutf-e-Zair-o-Bam Rehta Nahin

The dance of pleasure and grief no longer remains in the human heart;
The song remains, but the joy of high and low does not.

قلبِ انسانی میں رقصِ عیش و غم رہتا نہیں نغمہ رہ جاتا ہے، لُطفِ زیر و بم رہتا نہیں
علم و حِکمت رہزنِ سامانِ اشک و آہ ہے
یعنی اک الماس کا ٹُکڑا دلِ آگاہ ہے
معانی: رہزن: لوٹ لینے والا، والی ۔ اشک و آہ: رونے فریاد کرنے کی حالت ۔ الماس: ہیرا ۔ دلِ آگاہ: علم و حکمت والا، کائنات کی حقیقتوں سے باخبر دل ۔

Ilm-o-Hikmat Rahzan-e-Saman-e-Ashak-o-Aah Hai
Yani Ek Almas Ka Tukra Dil Agah Hai

Knowledge and wisdom are the highway-robbers of the goods of tears and sighs;
The aware heart is a fragment of a diamond.

علم و حِکمت رہزنِ سامانِ اشک و آہ ہے یعنی اک الماس کا ٹُکڑا دلِ آگاہ ہے
گرچہ میرے باغ میں شبنم کی شادابی نہیں
آنکھ میری مایہ‌دارِ اشکِ عُنّابی نہیں
معانی: شبنم کی شادابی: اوس کی سی تری یعنی آنسو ۔ مایہ دار: پونجی رکھنے والی ۔ اشکِ عنابی: سرخ آنسو ۔

Garche Mere Bagh Mein Shabnam Ki Shadabi Nahin
Ankh Meri Mayadaar-e-Ashak-e-Unnabi Nahin

Although in my garden, there is not the freshness of the dew
And my eye is not the possessor of the dark red tear,

گرچہ میرے باغ میں شبنم کی شادابی نہیں آنکھ میری مایہ‌دارِ اشکِ عُنّابی نہیں
جانتا ہوں آہ، مَیں آلامِ انسانی کا راز
ہے نوائے شکوہ سے خالی مری فطرت کا ساز
معانی: آلامِ انسانی: انسان کو پہنچنے والے صدمے ۔ نوائے شکوہ: گلے، شکایت کی آواز یعنی گلہ ۔ فطرت کا ساز: مزاج جسے شکوے شکایت کی عادت نہیں ۔

Janta Hun Aah, Main Aalaam Insane Ka Raaz
Hai Nawaye Shikwah Se Khali Meri Fitrat Ka Saaz

I know, alas! the secret of human tribulations;
The instrument of my nature is empty of the melody of complaint.

جانتا ہوں آہ، مَیں آلامِ انسانی کا راز ہے نوائے شکوہ سے خالی مری فطرت کا ساز
میرے لب پر قصّۀ نیرنگیِ دَوراں نہیں
دل مرا حیراں نہیں، خنداں نہیں، گِریاں نہیں
معانی: نیرنگیِ دوراں : زمانے کی ہر وقت بدلتی صورتیں ۔ خنداں : ہنسنے والا ۔ گریاں : رونے والا ۔

Mere Lab Par Qissa-e-Nairangi-e-Douran Nahin
Dil Mera Heeran Nahin, Khandan Nahin, Giryan Nahin

The tale of the changing colours of time is not on my lips;
My heart is not amazed, not laughing, not weeping;

میرے لب پر قصّۀ نیرنگیِ دَوراں نہیں دل مرا حیراں نہیں، خنداں نہیں، گِریاں نہیں
پر تری تصویر قاصد گریۀ پیہم کی ہے
آہ! یہ تردید میری حکمتِ مُحکم کی ہے
معانی: تیری تصویر: یعنی علامہ کی والدہ مرحومہ کی تصویر ۔ گریہَ پیہم: مسلسل، لگاتار رونے کی حالت ۔ تردید: کسی بات کا رد، غلط قرار دینا ۔ حکمتِ محکم: مضبوط عقل و دانش ۔

Par Teri Tasveer Qasid Girya-e-Peham Ki Hai
Aah! Ye Tardeed Meri Hikmat-e-Muhkam Ki Hai

But your picture is the messenger of eternal grieving—
Alas! it cancels out my powerful wisdom.

پر تری تصویر قاصد گریۀ پیہم کی ہے آہ! یہ تردید میری حکمتِ مُحکم کی ہے
گریۀ سرشار سے بنیادِ جاں پائندہ ہے
درد کے عرفاں سے عقلِ سنگدل شرمندہ ہے
معانی: گریہَ سرشار: دل کھول کر رونے کی کیفیت ۔ بنیادِ جاں : روح، زندگی کی بنیاد ۔ پائندہ: مضبوط، برقرار رہنے والی ۔ درد کا عرفاں : دکھ کا احساس، خیال ۔

Girya-e-Sarshaar Se Bunyad-e-Jaan Paeenda Hai
Dard Ke Irfan Se Aqal-e-Sangdil Sharminda Hai

By drunken lamentation, the foundation of life is made firm;
By the knowledge of pain, stony hearted intelligence is put to shame.

گریۀ سرشار سے بنیادِ جاں پائندہ ہے درد کے عرفاں سے عقلِ سنگدل شرمندہ ہے
موجِ دُودِ آہ سے آئینہ ہے روشن مرا
گنجِ آب آورد سے معمور ہے دامن مرا
معانی: موجِ دودِ آہ: آہوں کے دھوئیں کی لہر، مراد آہیں ۔ آئینہ: یعنی دل ۔ گنجِ آب آوردہ: وہ خزانہ جسے پانی لایا ہو یعنی آنسووَں کی جھڑی ۔ معمور: بھرا ہوا ۔

Mouj-e-Dood-e-Aah Se Aaeena Hai Roshan Mera
Gunj-e-Aab Award Se Maamoor Hai Daman Mera

By the wave of the smoke of the sigh, my mirror is bright;
My breast is filled from the watery treasury.

موجِ دُودِ آہ سے آئینہ ہے روشن مرا گنجِ آب آورد سے معمور ہے دامن مرا
حیرتی ہوں میں تری تصویر کے اعجاز کا
رُخ بدل ڈالا ہے جس نے وقت کی پرواز کا

معانی: حیرتی: حیرانی میں ڈوبا ہوا ۔ اعجاز: کرامت ۔ وقت کی پرواز کا رخ بدل ڈالا: یعنی مستقبل کے بارے میں سوچنے کی بجائے ماضی کی یادوں میں کھو جانے کی حالت کر دی ۔

Hairati Hun Mein Teri Tasveer Ke Ijaz Ka
Rukh Badal Dala Hai Jis Ne Waqt Ki Parwaz Ka

I am amazed at the spell your portrait casts,
Which has changed the direction of the flight of time.

حیرتی ہوں میں تری تصویر کے اعجاز کا رُخ بدل ڈالا ہے جس نے وقت کی پرواز کا
رفتہ و حاضر کو گویا پا بپا اس نے کِیا
عہدِ طفلی سے مجھے پھر آشنا اس نے کِیا
معانی: رفتہ: گزرا ہوا، ماضی ۔ حاضر: موجودہ زمانہ حال ۔ پابپا: مراد ساتھ ملے ہوئے ۔ عہدِ طفلی: بچپن کے دن ۔

Rafta-o-Hazir Ko Goya Pa Bapa Iss Ne Kiya
Ehd-e-Tifli Se Mujhe Phir Ashna Iss Ne Kiya

It seems that it has stood past and present side by side;
It has once more made me aware of the time of my childhood,

رفتہ و حاضر کو گویا پا بپا اس نے کِیا عہدِ طفلی سے مجھے پھر آشنا اس نے کِیا
جب ترے دامن میں پلتی تھی وہ جانِ ناتواں
بات سے اچھّی طرح محرم نہ تھی جس کی زباں
معانی: جانِ ناتواں : کمزور، نومولود جان ۔ محرم: واقف، جاننے والی ۔

Jab Tere Daman Mein Palti Thi Woh Jaan-e-Natwan
Baat Se Achi Tarah Mehram Na Thi Jis Ki Zuban

When that helpless life was nurtured in your lap,
Whose tongue was not properly familiar with words.

جب ترے دامن میں پلتی تھی وہ جانِ ناتواں بات سے اچھّی طرح محرم نہ تھی جس کی زباں
اور اب چرچے ہیں جس کی شوخیِ گُفتار کے
بے بہا موتی ہیں جس کی چشمِ گوہربار کے
معانی: شوخیِ گفتار: یعنی دل کش شاعری ۔ بے بہا: بہت قیمتی ۔ چشمِ گوہر بار: موتی برسانے والی آنکھ ۔

Aur Ab Charche Hain Jis Ki Shoukhi-e-Guftar Ke
Be-Baha Moti Hain Jis Ki Chashm-e-Gohar Baar Ke

And now he is famous for the charm of his speech;
His eyes, which shed jewels, are priceless pearls.

اور اب چرچے ہیں جس کی شوخیِ گُفتار کے بے بہا موتی ہیں جس کی چشمِ گوہربار کے
عِلم کی سنجیدہ گُفتاری، بُڑھاپے کا شعور
دُنیوی اعزاز کی شوکت، جوانی کا غرور
معانی: سنجیدہ گفتاری: بات چیت میں احتیاط کا اور بڑوں کا سا طریقہ ۔ بڑھاپے کا شعور: بوڑھے ہونےکا احساس ۔ دنیوی اعزاز: دنیا کی عزت ۔ شوکت: شان، دبدبہ ۔ غرور: فخر، گھمنڈ ۔

Ilm Ki Sanjeeda Guftari, Barhape Ka Shaur
Dunyavi Izaz Ki Shoukat, Jawani Ka Gharoor

The serious discourse of wisdom, the awareness of old‐age,
The grandeur of worldly honours, the pride of youth—

عِلم کی سنجیدہ گُفتاری، بُڑھاپے کا شعور دُنیوی اعزاز کی شوکت، جوانی کا غرور
زندگی کی اَوج‌گاہوں سے اُتر آتے ہیں ہم
صُحبتِ مادر میں طفلِ سادہ رہ جاتے ہیں ہم
معانی: اوج گاہ: بلند مرتبہ ۔ صحبت مادر: ماں کے ساتھ ہونا، رہنا ۔ طفلِ سادہ: بے سمجھ سا بچہ، بھولا بھالا بچہ ۔

Zindagi Ki Auj-Gahon Se Uter Ate Hain Hum
Sohbat-e-Madir Mein Tifl-e-Sada Reh Jate Hain Hum

We come down from the pinnacles of life’s towers
And in the company of our mother remain a simple child.

زندگی کی اَوج‌گاہوں سے اُتر آتے ہیں ہم صُحبتِ مادر میں طفلِ سادہ رہ جاتے ہیں ہم
بے تکلّف خندہ زن ہیں، فکر سے آزاد ہیں
پھر اُسی کھوئے ہوئے فردوس میں آباد ہیں
معانی: بے تکلف: بناوٹ، ظاہر داری کے بغیر ۔ خندہ زن: ہنسنے والا ۔ کھویا ہوا فردوس: یعنی بچپن کی بھولی بھالی معصوم زندگی ۔ آباد ہیں : رہ رہے ہیں ۔

Be Takaluf  Khandazan Hain, Fikr Se Azad Hain
Phir Ussi Khoye Huwe Firdous Mein Abad Hain

We observe no formality, we laugh, we are free from care:
Once more we abide in this paradise which we had lost.

بے تکلّف خندہ زن ہیں، فکر سے آزاد ہیں پھر اُسی کھوئے ہوئے فردوس میں آباد ہیں
کس کو اب ہوگا وطن میں آہ! میرا انتظار
کون میرا خط نہ آنے سے رہے گا بےقرار
Kis Ko Ab Ho Ga Watan Mein Aah! Mera Intizar
Kon Mera Khat Na Ane Se Rahe Ga Be-Qarar

Now, who will wait for me, alas!, in my homeland?
Who will be anxious when my letter does not arrive?

کس کو اب ہوگا وطن میں آہ! میرا انتظار کون میرا خط نہ آنے سے رہے گا بےقرار
خاکِ مرقد پر تری لے کر یہ فریاد آؤں گا
اب دُعائے نیم شب میں کس کو مَیں یاد آؤں گا!
معانی: خاکِ مرقد: قبر کی مٹی، مراد قبر ۔ تربیت: زندگی گزارنے کا سلیقہ سکھانا ۔

Khak-e-Marqad Par Teri Le Kar Ye Faryad Aun Ga
Ab Duaye Neem Shab Mein Kis Ko Main Yaad Aun Ga!

I shall come to the dust of your grave, bringing this lament:
Now who will remember me in midnight prayers?

خاکِ مرقد پر تری لے کر یہ فریاد آؤں گا اب دُعائے نیم شب میں کس کو مَیں یاد آؤں گا!
تربیت سے تیری مَیں انجم کا ہم قسمت ہُوا
گھر مِرے اجداد کا سرمایۀ عزّت ہُوا
معانی: تربیت: زندگی گزارنے کا سلیقہ سکھانا ۔ انجم کا ہم قسمت: مراد ستاروں کی طرح بلند مقدر والا ۔ اجداد: جمع جد، باپ دادا، پرانے بزرگ ۔ سرمایہَ عزت: شان اور مرتبے کی دولت ۔

Tarbiat Se Teri Main Anjum Ka Hum-Qismat Huwa
Ghar Mere Ajdad Ka Sarmaya-e-Izzat Huwa

Because you brought me up, I shared the fate of the stars;
The house of my forefathers was accorded honour.

تربیت سے تیری مَیں انجم کا ہم قسمت ہُوا گھر مِرے اجداد کا سرمایۀ عزّت ہُوا
دفترِ ہستی میں تھی زرّیں ورق تیری حیات
تھی سراپا دین و دُنیا کا سبق تیری حیات
معانی: دفترِ ہستی: زندگی کی کتاب ۔ زریں ورق: سنہری ورقوں ، صفحوں والی ۔ سراپا: مکمل ۔ دین و دنیا کا سبق: دین اور دنیا کے مطابق تربیت ۔

Daftar-e-Hasti Mein Thi Zareen Waraq Teri Hayat
Thi Sarapa Deen-o-Dunya Ka Sabaq Teri Hayat

In the scroll of existence your life was a golden page.
Your life was from beginning to end a lesson in faith and the world.

دفترِ ہستی میں تھی زرّیں ورق تیری حیات تھی سراپا دین و دُنیا کا سبق تیری حیات
عمر بھر تیری محبت میری خدمت گر رہی
مَیں تری خدمت کے قابل جب ہُوا تُو چل بسی
معانی: خدمت گر: خدمت کرنے والی ۔ تو چل بسی: تو فوت ہو گئی ۔

Umer Bhar Teri Mohabbat Meri Khidmat Rahi
Main Teri Khidmat Ke Qabil Jab Huwa Tu Chal Basi

Throughout my life, your love was my servant,
And when I was able to serve you, you departed this world.

عمر بھر تیری محبت میری خدمت گر رہی مَیں تری خدمت کے قابل جب ہُوا تُو چل بسی
وہ جواں، قامت میں ہے جو صُورتِ سروِ بلند
تیری خدمت سے ہُوا جو مجھ سے بڑھ کر بہرہ مند
معانی: وہ جواں : اشارہ ہے علامہ کے بڑے بھائی شیخ عطا محمد مرحوم کی طرف ۔ قامت: قد کاٹھ ۔ صورتِ سروِ بلند: اونچے لمبے سرو کی طرح ۔ بہرہ مند: حصہ پانے والا ۔

Woh Jawan, Qamat Mein Hai Jo Soorat-e-Sarv-e-Buland
Teri Khidmat Se Huwa Jo Mujh Se Barh Kar Behramand

That young man who in stature is like the lofty cypress
and who was more blessed by your service than I,

وہ جواں، قامت میں ہے جو صُورتِ سروِ بلند تیری خدمت سے ہُوا جو مجھ سے بڑھ کر بہرہ مند
کاروبارِ زندگانی میں وہ ہم پہلو مرا
وہ محبت میں تری تصویر، وہ بازو مرا
معانی: کاروبارِ زندگانی: زندگی کے کام کاج ۔ ہم پہلو: مراد ساتھ چلنے والا ۔ تیری تصویر: بالکل تیرے جیسا، تیرے مزاج جیسا ۔

Karobar-e-Zindagaani Mein Woh Hum Pehlu Mera
Woh Mohabbat Mein Teri Tasveer, Woh Bazoo Mera

He stood shoulder to shoulder with me in the business of life;
He, a portrait of your love; he, my right arm.

کاروبارِ زندگانی میں وہ ہم پہلو مرا وہ محبت میں تری تصویر، وہ بازو مرا
تجھ کو مثلِ طفلکِ بے دست و پا روتا ہے وہ
صبر سے ناآشنا صبح و مسا روتا ہے وہ
معانی: طفلکِ بے دست و پا: بے بس، عاجز چھوٹا سا بچہ ۔ صبح و مسا: صبح و شام یعنی ہر وقت ۔

Tujh Ko  Misl-e-Tiflak-e-Be Dast-o-Paa Rota Hai Woh
Sabr Se Na Ashna Subah-o-Masa Rota Hai Woh

Now he mourns you like a helpless baby,
And weeps for you morning and evening, knowing no self‐control.

تجھ کو مثلِ طفلکِ بے دست و پا روتا ہے وہ صبر سے ناآشنا صبح و مسا روتا ہے وہ
تُخم جس کا تُو ہماری کِشتِ جاں میں بو گئی
شرکتِ غم سے وہ اُلفت اور محکم ہوگئی
معانی: تخم: بیج، دانہ ۔ کشتِ جاں : روح کی کھیتی، جان ۔ شرکت غم: دکھ میں برابر کا شریک ہونے کی حالت ۔ الفت: محبت ۔ محکم: پکی ۔

Tukhm Jis Ka Tu Humari Kisht-e-Jaan Mein Bo Gyi
Shirkat-e-Gham Se Woh Ulfat Aur Mohkam Ho Gyi

The seed, which you sowed in the field of our life,
As we share our grief—that love has become even stronger.

تُخم جس کا تُو ہماری کِشتِ جاں میں بو گئی شرکتِ غم سے وہ اُلفت اور محکم ہوگئی
آہ! یہ دُنیا، یہ ماتم خانۀ برنا و پِیر
آدمی ہے کس طلسمِ دوش و فردا میں اسِیر!
معانی: ماتم خانہ: یعنی دکھوں کا گھر ۔ برنا: جوان ۔ پیر: بوڑھا ۔ طلسمِ دوش و فردا: یعنی وقت کی گردش، چکر ۔

Aah! Ye Dunya, Ye Matam Khana-e-Barna-o-Peer
Admi Hai Kis Tilism-e-Dosh-o-Farda Mein Aseer!

Ah, this world, this house of mourning for young and old;
To what spell of yesterday and tomorrow is mankind captive!

آہ! یہ دُنیا، یہ ماتم خانۀ برنا و پِیر آدمی ہے کس طلسمِ دوش و فردا میں اسِیر!
کتنی مشکل زندگی ہے، کس قدر آساں ہے موت
گُلشنِ ہستی میں مانندِ نسیم ارزاں ہے موت
معانی: مشکل: یعنی مصیبتوں کے سبب مشکل ۔ آساں : یعنی مرنے پر آدمی مشکلوں سے چھوٹ جاتا ہے ۔ گلشنِ ہستی: زندگی کا باغ یعنی زندگی ۔ مانندِ نسیم: ہوا کی طرح ۔ ارزاں : کم قیمت ۔

Kitni Mushkil Zindagi Hai, Kis Qadar Asan Hai Mout
Gulshan-e-Hasti Mein Manind-e-Naseem Arzan Hai Mout

How hard life is! How easy is death!
In the garden of existence, death is as cheap as the morning breeze.

کتنی مشکل زندگی ہے، کس قدر آساں ہے موت گُلشنِ ہستی میں مانندِ نسیم ارزاں ہے موت
زلزلے ہیں، بجلیاں ہیں، قحط ہیں، آلام ہیں
کیسی کیسی دُخترانِ مادرِ ایّام ہیں!
معانی: زلزلے: بھونچال ۔ آلام: جمع الم، مصیبتیں ۔ دختران: جمع دختر، بیٹیاں ۔ مادرِ ایام: زمانے کی ماں ۔

Zalzale Hain, Bijlian Hain, Qeht Hain, Aalaam Hain
Kaisi Kaisi Dukhtaran-e-Madar-e-Ayyam Hain!

There are earthquakes, lightning, famines, tribulations—
All daughters of the mother of the days!

زلزلے ہیں، بجلیاں ہیں، قحط ہیں، آلام ہیں کیسی کیسی دُخترانِ مادرِ ایّام ہیں!
کُلبۀ افلاس میں، دولت کے کاشانے میں موت
دشت و در میں، شہر میں، گُلشن میں، ویرانے میں موت
معانی: کلبہ: جھونپڑی ۔ دشت و در: جنگل اور بیابان ۔

Kulba-e-Aflaas Mein, Doulat Ke Kashane Mein Mout
Dasht-o-Dar Mein, Shehar Mein, Gulshan Mein, Weerane Mein Mout

Death comes to the poor man’s hovel; death comes to the rich man’s palace.
Death is present in deserts and towns, in cities, in garden, in the wilderness.

کُلبۀ افلاس میں، دولت کے کاشانے میں موت دشت و در میں، شہر میں، گُلشن میں، ویرانے میں موت
موت ہے ہنگامہ آرا قُلزُمِ خاموش میں
ڈُوب جاتے ہیں سفینے موج کی آغوش میں
معانی: ہنگامہ آرا: شور و غوغا مچانے والی ۔ قلزم: سمندر ۔ سفینے: کشتیاں ۔ آغوش: گود ۔

Mout Hai Hangama Aara Qulzum-e-Khamosh Mein
Doob Jate Hain Safeene Mouj Ki Aghosh Mein

Death even creates its tumults in the silent sea,
And boats sink in the embrace of the wave.

موت ہے ہنگامہ آرا قُلزُمِ خاموش میں ڈُوب جاتے ہیں سفینے موج کی آغوش میں
نَے مجالِ شکوَہ ہے، نَے طاقتِ گفتار ہے
زندگانی کیا ہے، اک طوقِ گُلو افشار ہے!
معانی: مجالِ شکوہ: شکایت کی طاقت ۔ طاقتِ گفتار: بولنے کی ہمت ۔ طوقِ گلو افشار: گلا گھونٹنے والا لوہے کا حلقہ ۔

Ne Majal-e-Shikwah Hai, Ne Taqat-e-Guftar Hai
Zindagaani Kya Hai, Ek Tauk-e-Guloo Afshar Hai!

There is no room for complaint, nor power of speech;
What is life? A noose that squeezes the throat.

نَے مجالِ شکوَہ ہے، نَے طاقتِ گفتار ہے زندگانی کیا ہے، اک طوقِ گُلو افشار ہے!
قافلے میں غیرِ فریادِ درا کچھ بھی نہیں
اک متاعِ دیدۀ تر کے سوا کچھ بھی نہیں
معانی: غیر: سوائے ۔ فریادِ درا: کوچ کی گھنٹی کی آواز ۔ متاع: دولت، پونجی ۔ دیدہَ تر: یعنی روتی آنکھیں ۔

Qafle Mein Ghair-e-Faryad-e-Dra Kuch Bhi Nahin
Ek Mataa-e-Deeda-e-Tar Ke Siwa Kuch Bhi Nahin

In the caravan, there is nothing but the lament of the bell;
Nothing but the capital of a tearful eye.

قافلے میں غیرِ فریادِ درا کچھ بھی نہیں اک متاعِ دیدۀ تر کے سوا کچھ بھی نہیں
ختم ہو جائے گا لیکن امتحاں کا دَور بھی
ہیں پسِ نُہ پردۀ گردُوں ابھی دَور اور بھی
معانی: امتحاں : آزمائش ۔ پس: پیچھے ۔ نہُ پردہَ گردوں : نو آسمان ۔

Khatam Ho Jaye Ga Lekin Imtihaan Ka Dour Bhi
Hain Pas-e-Nuh Parda-e-Gardoon Abhi Dour Aur Bhi

But the age of testing will also end;
Behind the nine veils of the firmament even now there are other ages.

ختم ہو جائے گا لیکن امتحاں کا دَور بھی ہیں پسِ نُہ پردۀ گردُوں ابھی دَور اور بھی
سینہ چاک اس گلستاں میں لالہ و گُل ہیں تو کیا
نالہ و فریاد پر مجبور بُلبل ہیں تو کیا
معانی: سینہ چاک: زخمی دل والا ۔ قفس: پنجرہ ۔

Seena Chaak Iss Gulistan Mein Lala-o-Gul Hain To Kya
Nala-o-Faryad Par Majboor Bulbul Hain To Kya

If in this garden the breasts of the tulip and the rose are torn, so what?
If nightingales are forced to cry and lament, so what?

سینہ چاک اس گلستاں میں لالہ و گُل ہیں تو کیا نالہ و فریاد پر مجبور بُلبل ہیں تو کیا
جھاڑیاں، جن کے قفَس میں قید ہے آہِ خزاں
سبز کر دے گی اُنھیں بادِ بہارِ جاوِداں
معانی: قفس: پنجرہ ۔ بادِ بہارِ جاوداں : ہمیشہ کے لیے قائم رہنے والی بہار کی ہوا ۔ سبز کرنا: تروتازہ کرنا ۔

Jhariyan, Jin Ke Qafas Mein Qaid Hai Aah-e-Khazan
Sabz Kar De Gi Unhain Baad-e-Bahar-e-Javidan

The bushes, which keep the sigh of the autumn imprisoned in their cage—
The wind of eternal spring will make them green.

جھاڑیاں، جن کے قفَس میں قید ہے آہِ خزاں سبز کر دے گی اُنھیں بادِ بہارِ جاوِداں
خُفتہ خاکِ پے سِپر میں ہے شرار اپنا تو کیا
عارضی محمل ہے یہ مُشتِ غبار اپنا تو کیا

معانی: خفتہ: سویا ہوا ۔ خاک پے سپر: راستے میں اڑنے والی مٹی ۔ شرار: چنگاری ۔ عارضی: وقتی ۔ محمل: کجاوہ ۔ مشتِ غبار: مراد جسم ۔

Khufta Khak-e-Pay Sipr Mein Hai Sharar Apna To Kya
Aarzi Mehmil Hai Ye Musht-e-Ghubar Apna To Kya

If our vital spark sleeps in the trampled earth, so what?
If our pinch of dust travels in this transitory litter, so what?

خُفتہ خاکِ پے سِپر میں ہے شرار اپنا تو کیا عارضی محمل ہے یہ مُشتِ غبار اپنا تو کیا
زندگی کی آگ کا انجام خاکستر نہیں
ٹُوٹنا جس کا مقّدر ہو یہ وہ گوہر نہیں
معانی: خاکستر: راکھ ۔ گوہر: موتی ۔

Zindagi Ki Aag Ka Anjaam Khakstar Nahin
Tootna Jis Ka Muqaddar Ho Ye Woh Gohar Nahin

The finality of the fire of life is not a bed of ashes.
It is not the pearl whose destiny is to be broken.

زندگی کی آگ کا انجام خاکستر نہیں ٹُوٹنا جس کا مقّدر ہو یہ وہ گوہر نہیں
زندگی محبوب ایسی دیدۀ قُدرت میں ہے
ذوقِ حفظِ زندگی ہر چیز کی فطرت میں ہے
معانی: دیدہَ قدرت: قدرت کی نگاہ ۔ محبوب: پیاری ۔ ذوق: شوق ۔ حفظِ زندگی: زندگی کی حفاظت ۔

Zindagi Mehboob Aesi Dida-e-Qudrat Mein Hai
Zauq-e-Hifz-e-Zindagi Har Cheez Ki Fitrat Mein Hai

In the eye of existence, life is so beloved:
In the nature of everything there is the desire to preserve life.

زندگی محبوب ایسی دیدۀ قُدرت میں ہے ذوقِ حفظِ زندگی ہر چیز کی فطرت میں ہے
موت کے ہاتھوں سے مِٹ سکتا اگر نقشِ حیات
عام یوں اس کو نہ کر دیتا نظامِ کائنات
معانی: نقشِ : تحریر، نشان ۔ نظامِ کائنات: دنیا کا انتظام، بندوبست ۔

Mout Ke Hathon Se Mit Sakta Agar Naqsh-e-Hayat
Aam Yun Iss Ko Na Kar Deta Nazam-e-Kainat

If the trace of life could have been erased by the hands of death,
The order of the universe would not have made it so common.

موت کے ہاتھوں سے مِٹ سکتا اگر نقشِ حیات عام یوں اس کو نہ کر دیتا نظامِ کائنات
ہے اگر ارزاں تو یہ سمجھو اجل کچھ بھی نہیں
جس طرح سونے سے جینے میں خلل کچھ بھی نہیں
معانی: اجل: موت ۔ خلل: گڑ بڑ ۔

Hai Agar Arzan To Samjho Ajal Kuch Bhi Nahin
Jis Tarah Sone Se Jeene Mein Khalal Kuch Bhi Nahin

If it is so cheap, then think that death is worthless,
In the same way as sleeping does not stop one living.

ہے اگر ارزاں تو یہ سمجھو اجل کچھ بھی نہیں جس طرح سونے سے جینے میں خلل کچھ بھی نہیں
آہ غافل! موت کا رازِ نہاں کچھ اور ہے
نقش کی ناپائداری سے عیاں کچھ اور ہے
معانی: رازِ نہاں : چھپا ہوا بھید ۔ ناپائداری: کمزوری ۔

Ah Ghafil! Mout Ka Raaz-e-Nihan Kuch Aur Hai
Naqsh Ki Na-Paedari Se Ayan Kuch Aur Hai

Alas, my ignorant one! The hidden secret of death is quite different.
From the instability of its impression, something else is visible.

آہ غافل! موت کا رازِ نہاں کچھ اور ہے نقش کی ناپائداری سے عیاں کچھ اور ہے
جنّتِ نظّارہ ہے نقشِ ہوا بالائے آب
موجِ مُضطر توڑ کر تعمیر کرتی ہے حباب
معانی: جنت نظارہ: دیکھنے میں بہشت کے نظاروں کی طرح دل کش ۔ نقشِ ہوا بالائے آب: چلنے سے پانی پر بننے والی لکیریں ۔ مضطر: بے چین ۔ حباب: بلبلہ ۔

Jannat Nazzar Hai Naqsh-e-Hawa Balaye Aab
Mouj-e-Muztar Torh Kar Tameer Kari Hai Habab

The impression of the wind on the water is a vision of paradise;
Breaking the agitated wave, it creates bubbles.

جنّتِ نظّارہ ہے نقشِ ہوا بالائے آب موجِ مُضطر توڑ کر تعمیر کرتی ہے حباب
موج کے دامن میں پھر اُس کو چھُپا دیتی ہے یہ
کتنی بیدردی سے نقش اپنا مِٹا دیتی ہے یہ
معانی: بیدردی: ظلم، سختی ۔

Mouj Ke Daman Mein Phir Uss Ko Chupa Deti Hai Ye
Kitni Baidardi Se Naqsh Apna Mita Deti Hai Ye

And then it hides them in the bosom of the wave.
How cruelly it rubs out its own trace.

موج کے دامن میں پھر اُس کو چھُپا دیتی ہے یہ کتنی بیدردی سے نقش اپنا مِٹا دیتی ہے یہ
پھر نہ کر سکتی حباب اپنا اگر پیدا ہوا
توڑنے میں اُس کے یوں ہوتی نہ بے پروا ہوا
Phir Na Kar Sakti Habab Apna Agar Paida Huwa
Torne Mein Uss Ke Yun Hoti Na Be-Parwa Huwa

But if the wind could not create anew the bubbles it hade made,
The wind would not be so careless as to smash them.

پھر نہ کر سکتی حباب اپنا اگر پیدا ہوا توڑنے میں اُس کے یوں ہوتی نہ بے پروا ہوا
اس روِش کا کیا اثر ہے ہیئتِ تعمیر پر
یہ تو حُجّت ہے ہوا کی قُوّتِ تعمیر پر
معانی: روش: طریقہ، چلن ۔ ہیَت: ڈھانچا ۔

Iss Rawish Ka Kya Asar Hai Heeyat-e-Tameer Par
Ye To Hujjat Hai Hawa Ki Quwwat-e-Tameeer Par

But what effect does this behavior have upon the actual form of creation?
It is proof that the wind has the power to create.

اس روِش کا کیا اثر ہے ہیئتِ تعمیر پر یہ تو حُجّت ہے ہوا کی قُوّتِ تعمیر پر
فطرتِ ہستی شہیدِ آرزو رہتی نہ ہو
خوب تر پیکر کی اس کو جُستجو رہتی نہ ہو
معانی: فطرتِ ہستی: کائنات کا مزاج ۔ شہیدِ آرزو: خواہش ، خواہشات کا مارا ہوا، اچھی سے اچھی تخلیق کا خواہشمند ۔

Fitrat-e-Hasti Shaheed-e-Arzu Rehti Na Ho
Khoob Tar Paikar Ki Iss Ko Justujoo Rehti Na Ho

Could it be that the nature of existence will not ever be a martyr to desire?
Could it be that it will not seek to make a better form?

فطرتِ ہستی شہیدِ آرزو رہتی نہ ہو خوب تر پیکر کی اس کو جُستجو رہتی نہ ہو
آہ سیمابِ پریشاں، انجمِ گردُوں فروز
شوخ یہ چنگاریاں، ممنونِ شب ہے جن کا سوز
معانی: سیمابِ پریشاں : پھیلنے والا، منتشر پارا ۔ انجم گردوں فروز: آسمان کو روشن کرنے والے ستارے ۔ شوخ: مراد دل کش ۔ چنگاریاں : یعنی ستارے ۔ ممنونِ شب: رات کا احسان مند ۔ سوز: مراد روشنی ۔

Ah Seemab-e-Preshan, Anjum-e-Gardoon Faroz
Shoukh Ye Chingariyan, Mamnoon-e-Shab Hai Jin Ka Souz

Ah! Restless quicksilver, stars that light in the heavens!
These lively sparks, whose shining is indebted to the darkness of the night.

آہ سیمابِ پریشاں، انجمِ گردُوں فروز شوخ یہ چنگاریاں، ممنونِ شب ہے جن کا سوز
عقل جس سے سر بہ زانو ہے وہ مدّت ان کی ہے
سرگزشت نوعِ انساں ایک ساعت ان کی ہے
معانی: سربزانو: غوروفکر میں ڈوبی ہوئی ۔ سرگزشت: ماجرا، قصہ ۔ نوعِ انساں : مراد تمام انسان ۔ ساعت: پل، گھڑی ۔

Aqal Jis Se Sar Ba Zanu Hai Woh Muddat Un Ki Hai
Sargazisht-e-Nu-e-Insan Aik Saa’at In Ki Hai

Knowledge bows in humility to the length of their life.
One hour of theirs is the life‐story of mankind.

عقل جس سے سر بہ زانو ہے وہ مدّت ان کی ہے سرگزشت نوعِ انساں ایک ساعت ان کی ہے
پھر یہ انساں، آں سوئے افلاک ہے جس کی نظر
قُدسیوں سے بھی مقاصد میں ہے جو پاکیزہ تر
معانی: آں سوئے افلاک: آسمانوں کے اس پار، دوسری طرف ۔ قدسی: فرشتہ ۔ مقاصد: جمع مقصد، ارادے ۔ پاکیزہ تر: زیادہ صاف ستھری ۔

Phir Ye Insan, Aan Sooye Aflaak Hai Jis Ki Nazar
Qudsiyon Se Bhi Maqasid Mein Hai Jo Pakeeza Tar

But then a man it is who casts his sight to the heavens,
And in his purpose he is purer than even the angels.

پھر یہ انساں، آں سوئے افلاک ہے جس کی نظر قُدسیوں سے بھی مقاصد میں ہے جو پاکیزہ تر
جو مثالِ شمع روشن محفلِ قُدرت میں ہے
آسماں اک نقطہ جس کی وسعتِ فطرت میں ہے

معانی: محفلِ قدرت: کائنات ۔

Jo Misal-e-Shama Roshan Mehfil-e-Qudrat Mein Hai
Saman Ek Nukta Jis Ki Wusaat-e-Fitrat Mein Hai

Like a shining candle, he stands in the assembly of nature,
And in the vastness of his nature the sky is just a point.

جو مثالِ شمع روشن محفلِ قُدرت میں ہے آسماں اک نقطہ جس کی وسعتِ فطرت میں ہے
جس کی نادانی صداقت کے لیے بیتاب ہے
جس کا ناخن سازِ ہستی کے لیے مِضراب ہے
معانی: بیتاب: بے چین، بیقرار ۔ مضراب: لوہے کا چھلا جس سے ساز چھیڑا جاتا ہے ۔

Jis Ki Nadani Sadaqat Ke Liye Betaab Hai
Jis Ka Nakhun Saaz-e-Hasti Ke Liye Mizraab Hai

His lack of knowledge is anxious for truth.
His finger‐nail is the plectrum of the instrument of existence.

جس کی نادانی صداقت کے لیے بیتاب ہے جس کا ناخن سازِ ہستی کے لیے مِضراب ہے
شُعلہ یہ کمتر ہے گردُوں کے شراروں سے بھی کیا
کم بہا ہے آفتاب اپنا ستاروں سے بھی کیا
معانی: کمتر: زیادہ کم یا تھوڑا ۔ کم بہا: تھوڑی قیمت ۔

Shaola Ye Kamtar Hai Gadroon Ke Shararon Se Bhi Kya
Kama Baha Hai Aftab Apna Sitaron Se Bhi Kya

Is this flame then less bright than the sparks of the firmament?
Is this sun cheaper than the stars?

شُعلہ یہ کمتر ہے گردُوں کے شراروں سے بھی کیا کم بہا ہے آفتاب اپنا ستاروں سے بھی کیا
تُخمِ گُل کی آنکھ زیرِ خاک بھی بے خواب ہے
کس قدر نشوونما کے واسطے بے تاب ہے
معانی: تخمِ گل: پھول کا بیج ۔

Tukhm-e-Gul Ki Ankh Zair-e-Khak Bhi Be-Khawab Hai
Kis Qadar Nashonama Ke Waste Be-Taab Hai

The eye of the seed of the flower is awake even under the soil.
How anxious it is to grow to maturity!

تُخمِ گُل کی آنکھ زیرِ خاک بھی بے خواب ہے کس قدر نشوونما کے واسطے بے تاب ہے
زندگی کا شُعلہ اس دانے میں جو مستور ہے
خود نُمائی، خودفزائی کے لیے مجبور ہے
معانی: مستور: چھپا ہوا ۔ خودنمائی: اپنا آپ دکھانا ۔ خود افزائی: اپنے آپ کو پھیلانا ۔

Zindagi Ka Shaola Iss Dane Mein Jo Mastoor Hai
Khudnumayi, Khudfazai Ke Liye Majboor Hai

The flame of life which is hidden in this seed
is compelled to show itself, to increase itself in growth.

زندگی کا شُعلہ اس دانے میں جو مستور ہے خود نُمائی، خودفزائی کے لیے مجبور ہے
سردیِ مرقد سے بھی افسُردہ ہو سکتا نہیں
خاک میں دب کر بھی اپنا سوز کھو سکتا نہیں
معانی: سردیِ مرقد: قبر کی ٹھنڈک ۔

Sardi-e-Marqad Se Bhi Afsurda Ho Sakta Nahin
Khak Mein Dab Kar Bhi Apna Souz Kho Sakta Nahin

It cannot be dispirited even in the coldness of the grave.
Even pressed into the soil, it cannot lose its passion.

سردیِ مرقد سے بھی افسُردہ ہو سکتا نہیں خاک میں دب کر بھی اپنا سوز کھو سکتا نہیں
پھُول بن کر اپنی تُربت سے نِکل آتا ہے یہ
موت سے گویا قبائے زندگی پاتا ہے یہ
معانی: تربت: قبر مراد زمین میں ۔

Phool Ban Kar Apni Turbat Se Nikl Ata Hai Ye
Mout Se Goya Qabaye Zindagi Pata Hai Ye

It becomes a flower and rises from its coffin,
As if it acquires the clothes of life from death.

پھُول بن کر اپنی تُربت سے نِکل آتا ہے یہ موت سے گویا قبائے زندگی پاتا ہے یہ
ہے لحد اُس قُوّتِ آشُفتہ کی شیرازہ بند
ڈالتی ہے گردنِ گردُوں میں جو اپنی کمند
معانی: لحد: قبر یعنی مٹی ۔ قوتِ آشفتہ: بکھری ہوئی طاقت ۔ شیرازہ بند: جمع کرنے والی ۔ ڈالتی ہے: یعنی یہ طاقت ۔ کمند: رسی کا پھندا کسی جگہ اٹکا کر اس کے ذریعہ اوپر چڑھنا ۔

Hai Lehad Uss Quwwat-e-Aashufta Ki Sheeraza Band
Dalti Hai Gardan-e-Gardoon Mein Jo Apne Kumand

It is the grave that binds together this distracted power,
And casts its noose around the neck of the firmament.

ہے لحد اُس قُوّتِ آشُفتہ کی شیرازہ بند ڈالتی ہے گردنِ گردُوں میں جو اپنی کمند
موت، تجدیدِ مذاقِ زندگی کا نام ہے
خواب کے پردے میں بیداری کا اک پیغام ہے
معانی: تجدیدِ مذاق زندگی: زندگی کی لذت کو تازہ کرنا ۔

Mout, Tajdeed-e-Mazaq-e-Zindagi Ka Naam Hai
Khawab Ke Parde Mein Baidari Ka Ek Paigham Hai

Death is the name of the renewal of the taste for life.
In the veil of sleep, it is a message of awakening.

موت، تجدیدِ مذاقِ زندگی کا نام ہے خواب کے پردے میں بیداری کا اک پیغام ہے
خُوگرِ پرواز کو پرواز میں ڈر کچھ نہیں
موت اس گُلشن میں جُز سنجیدنِ پَر کچھ نہیں
معانی: سنجیدنِ پر: پر تولنا ۔

Khugar-e-Parwaz Ko Parwaz Mein Dar Kuch Nahin
Mout Iss Gulshan Mein Juz Sanjeedan-e-Par Kuch Nahin

Those who are accustomed to flying have no fear of flying.
In this garden, death means nothing more than the poising of wings.

خُوگرِ پرواز کو پرواز میں ڈر کچھ نہیں موت اس گُلشن میں جُز سنجیدنِ پَر کچھ نہیں
کہتے ہیں اہلِ جہاں دردِ اجل ہے لا دوا
زخمِ فُرقت وقت کے مرہم سے پاتا ہے شفا
معانی: دردِ اجل: موت کا درد ۔ زخمِ فرقت: جدائی کا زخم ۔

Kehte Hain Ahl-e-Jahan Dard-e-Ajal Hai La Dawa
Zakham-e-Furqat Waqt Ke Marham Se Pata Hai Shafa

People of the world say that the pain of death is incurable;
The wound of separation is healed by the balm of time.

کہتے ہیں اہلِ جہاں دردِ اجل ہے لا دوا زخمِ فُرقت وقت کے مرہم سے پاتا ہے شفا
دل مگر، غم مرنے والوں کا جہاں آباد ہے
حلقۀ زنجیرِ صبح و شام سے آزاد ہے
معانی: حلقہَ زنجیر صبح و شام: صبح و شام کا تسلسل مراد وقت ۔

Dil Magar, Ghum Merne Walon Ka Jahan Abad Hai
Halqa-e-Zanjeer-e-Subah-o-Shaam Se Azad Hai

But the heart which is filled by grief for the death
Is freed from the links of the chain of morning and evening.

دل مگر، غم مرنے والوں کا جہاں آباد ہے حلقۀ زنجیرِ صبح و شام سے آزاد ہے
وقت کے افسُوں سے تھمتا نالۀ ماتم نہیں
وقت زخمِ تیغِ فُرقت کا کوئی مرہم نہیں
معانی: افسوں : جادو ۔ نالہَ ماتم: سوگ میں آہ و زاری ۔ زخمِ تیغِ فرقت: جدائی کی تلوار کا زخم ۔

Waqt Ke Afsoon Se Thamta Nala-e-Matam Nahin
Waqt Zakhm-e-Taigh-e-Furqat Ka Koi Marham Nahin

The lamentation of mourning is not stopped by the spell of time;
Time is no balm for the wound of the sword of separation.

وقت کے افسُوں سے تھمتا نالۀ ماتم نہیں وقت زخمِ تیغِ فُرقت کا کوئی مرہم نہیں
سر پہ آجاتی ہے جب کوئی مصیبت ناگہاں
اشکِ پیہم دیدۀ انساں سے ہوتے ہیں رواں
معانی: ناگہاں : اچانک ۔ اشکِ پیہم: مسلسل بہنے والے آنسو ۔ دیدہَ انساں : انسان کی آنکھ ۔

Sar Pe Aa Jati Hai Jab Koi Musibat Nagahan
Ashak-e-Peham Dida-e-Insan Se Hote Hain Rawan

When a disaster suddenly befalls a man,
Tears continually flow from his eyes.

سر پہ آجاتی ہے جب کوئی مصیبت ناگہاں اشکِ پیہم دیدۀ انساں سے ہوتے ہیں رواں
ربط ہو جاتا ہے دل کو نالۀ و فریاد سے
خُونِ دل بہتا ہے آنکھوں کی سرشک آباد سے
معانی: سرشک آباد: مراد راستہ، ذریعہ ۔

Rabt Ho Jata Hai Dil Ko Nala-o-Faryad Se
Khoon-e-Dil Behta Hai Ankhon Ki Sarshak Abad Se

There comes about a connection between the heart and lament and complaint;
 The blood of the heart flows in the tears which fill the eyes.

ربط ہو جاتا ہے دل کو نالۀ و فریاد سے خُونِ دل بہتا ہے آنکھوں کی سرشک آباد سے
آدمی تابِ شکیبائی سے گو محروم ہے
اس کی فطرت میں یہ اک احساسِ نامعلوم ہے
معانی: تابِ شکیبائی: صبر ۔ نامعلوم: جو واضح نہ ہو ۔

Admi Taab-e-Shikeebai Se Go Mehroom Hai
Iss Ki Fitrat Mein Ye Ek Ehsas-e-Namaloom Hai

Although man is bereft of the strength of patience,
In his nature there is an undefinable sense.

آدمی تابِ شکیبائی سے گو محروم ہے اس کی فطرت میں یہ اک احساسِ نامعلوم ہے
جوہرِ انساں عدم سے آشنا ہوتا نہیں
آنکھ سے غائب تو ہوتا ہے فنا ہوتا نہیں
معانی: جوہرِ انسان: انسان کی اصل یعنی روح ۔ عدم: فنا، نیستی ۔

Jouhar-e-Insan Adam Se Ashna Hota Nahin
Ankh Se Ghaeeb To Hota Hai Fana Hota Nahin

Man’s spirit does not know annihilation;
It may disappear from sight, but is not obliterated.

جوہرِ انساں عدم سے آشنا ہوتا نہیں آنکھ سے غائب تو ہوتا ہے فنا ہوتا نہیں
رختِ ہستی خاک، غم کی شُعلہ افشانی سے ہے
سرد یہ آگ اس لطیف احساس کے پانی سے ہے
معانی: رختِ ہستی: زندگی کا سازوسامان ۔ شعلہ افشانی: شعلے بکھیرنا ۔ سرد: ٹھنڈی، بھجی ہوئی ۔

Rakht-e-Hasti Khak, Gham Ki Shaola Afshani Se Hai
Sard Ye Aag Iss Lateef Ehsas Ke Pani Se Hai

The apparel of existence is turned to ashes by the flames of grief;
This fire is put out by the water of that pleasant feeling.

رختِ ہستی خاک، غم کی شُعلہ افشانی سے ہے سرد یہ آگ اس لطیف احساس کے پانی سے ہے
آہ، یہ ضبطِ فغاں غفلت کی خاموشی نہیں
آگہی ہے یہ دل آسائی، فراموشی نہیں
معانی: ضبطِ فغاں : آہ و زاری پر قابو پانے، روکنے کی حالت ۔ آگہی: شعور ۔ دل آسائی: دل کا سکون، قرار ۔ فراموشی: بھولنے کی حالت

Ah, Ye Zabt-e-Faghan Ghaflat Ki Khamoshi Nahin
Aa Gahi Hai Ye Dil Aasayi, Faramoshi Nahin

Ah! The suppression of lamentation is not the silence of indifference.
It is awareness that brings consolation, not forgetfulness.

آہ، یہ ضبطِ فغاں غفلت کی خاموشی نہیں آگہی ہے یہ دل آسائی، فراموشی نہیں
پردۀ مشرق سے جس دم جلوہ گر ہوتی ہے صبح
داغ شب کا دامنِ آفاق سے دھوتی ہے صبح
معانی: پردہَ شب: مراد سورج نکلنے کی جگہ ۔ جلوہ گر: یعنی ظاہر ۔ آفاق: جمع افق، دور کے آسمانی کنارے مراد آسمان ۔

Parda-e-Mashriq Se Jis Dam Jalwagar Hoti Hai Subah
Dagh Shab Ka Daman-e-Afaq Se Dhoti Hai Subah

As soon as the morning appears in its brightness from the veil of the east,
The morning washes the strain of the night from the garment of the skies.

پردۀ مشرق سے جس دم جلوہ گر ہوتی ہے صبح داغ شب کا دامنِ آفاق سے دھوتی ہے صبح
لالۀ افسُردہ کو آتش قبا کرتی ہے یہ
بے زباں طائر کو سرمستِ نوا کرتی ہے یہ
معانی: آتش قبا: آگ جیسا سرخ لباس، لالہ کا سرخ رنگ مراد ہے ۔ طائر: پرندہ ۔ بے زباں : جس میں بولنے کی قوت نہ ہو ۔ سرمستِ نوا: چہچہانے میں بیحد مصروف ۔

Lala-e-Afsurda Ko Atish Qaba Karti Hai Ye
Be-Zuban Taeer Ko Sarmast-e-Nawa Karti Hai Ye

It clothes the fading tulip in a fiery cloak,
And it stirs the silent birds to ecstatic song.

لالۀ افسُردہ کو آتش قبا کرتی ہے یہ بے زباں طائر کو سرمستِ نوا کرتی ہے یہ
سینۀ بُلبل کے زِنداں سے سرود آزاد ہے
سینکڑوں نغموں سے بادِ صج دم آباد ہے
معانی: سرود آزاد ہے: چہچہانے کی آواز باہر نکل رہی ہے ۔ صبح دم: صبح کی ہوا ۔ آباد ہے: یعنی اس میں پرندوں کی آوازیں گونچ رہی ہیں ۔

Seena-e-Bulbul Ke Zindan Se Surood Azad Hai
Saikhron Naghmon Se Baad-e-Subahdam Abad Hai

The melody is freed from the prison of the nightingale’s breast.
The early morning breeze is full of a hundred tunes.

سینۀ بُلبل کے زِنداں سے سرود آزاد ہے سینکڑوں نغموں سے بادِ صج دم آباد ہے
خُفتگانِ لالہ زار و کوہسار و رُود بار
ہوتے ہیں آخر عروسِ زندگی سے ہمکنار
معانی: خفتگانِ لالہ زار و کوہسار و رودبار: لالہ کے باغ میں پہاڑ اور دریا کے کنارے پر سوئے ہوئے، مراد پھول ۔ عروسِ زندگی: زندگی کی دلہن، مراد تروتازگی جو صبح شبنم کے سبب پھولوں وغیرہ میں پیدا ہوتی ہے ۔ ہمکنار: بغل گیر ۔

Khuftagan-e-Lala Zaar -o-Kuhsar-o-Roodbar
Hote Hain Akhir Uroos-e-Zindagi Se Humkinar

The sleepers of the garden of tulips, the flank
of the mountain and the rivers are at last by the side of life’s bride.

خُفتگانِ لالہ زار و کوہسار و رُود بار ہوتے ہیں آخر عروسِ زندگی سے ہمکنار
یہ اگر آئینِ ہستی ہے کہ ہو ہر شام صبح
مرقدِ انساں کی شب کا کیوں نہ ہو انجام صبح
معانی: آئینِ ہستی: کائنات کا نظام ۔ مرقد: قبر ۔ انجام: اخیر ۔

Ye Agar Aaeen-e-Hasti Hai Ke Ho Har Shaam Subah
Marqad-e-Insaan Ki Shab Ka Kyun Na Ho Anjaam Subah

If this is the law of existence that every evening turns into morning,
Why should not the end of the night of man’s tomb not be morning?

یہ اگر آئینِ ہستی ہے کہ ہو ہر شام صبح مرقدِ انساں کی شب کا کیوں نہ ہو انجام صبح
دامِ سیمینِ تخیّل ہے مرا آفاق گیر
کر لیا ہے جس سے تیری یاد کو مَیں نے اسیر
معانی: دامِ سیمینِ تخیل: چاندی کے تاروں سے بُنا ہوا شاعرانہ خیالات کا جال یعنی دل کو بھانے والے خیالات ۔ آفاق گیر: دنیا پر چھا جانے والے ۔ اسیر: قیدی ۔

Daam-e-Seemeen-e-Takhiyul Hai Mera Afaqgeer
Kar Liya Hai Jis Se Teri Yaad Ko Main Ne Aseer

The net of my swift imagination captures the heavens;
By it I have captured your memory.

دامِ سیمینِ تخیّل ہے مرا آفاق گیر کر لیا ہے جس سے تیری یاد کو مَیں نے اسیر

یاد سے تیری دلِ درد آشنا معمور ہے
جیسے کعبے میں دُعاؤں سے فضا معمور ہے
معانی: درد آشنا: غم سے واقف ۔ معمور: بھرا ہوا ۔

Yaad Se Teri Dil Dard Ashna Mamoor Hai
Kaise Kaabe Mein Duaon Se Faza Maamoor Hai

My heart which knows pain is full of your memory,
As in the Kaʹba, the air if filled with prayers.

یاد سے تیری دلِ درد آشنا معمور ہے جیسے کعبے میں دُعاؤں سے فضا معمور ہے
وہ فرائض کا تسلسل نام ہے جس کا حیات
جلوہ گاہیں اُس کی ہیں لاکھوں جہانِ بے ثبات
معانی: فراءض: جمع فریضہ، وہ کام جن کا کرنا ضروری ہو ۔ تسلسل: لگاتار ہونے کی کیفیت ۔ حیات: زندگی ۔ جلوہ گاہ: ظاہر ہونے کی جگہ ۔ جہانِ بے ثبات: فانی دنیا ۔

Woh Faraeez Ka Taslsul Naam Hai Jis Ka Hayat
Jalwah Gahain Uss Ki Hai Lakhon Jahan-e-Be-Sabat

That chain of duties, whose name is life—
Its places of manifestation are thousands of unstable worlds.

وہ فرائض کا تسلسل نام ہے جس کا حیات جلوہ گاہیں اُس کی ہیں لاکھوں جہانِ بے ثبات
مختلف ہر منزلِ ہستی کی رسم و راہ ہے
آخرت بھی زندگی کی ایک جَولاں گاہ ہے
معانی: رسم و راہ: طور طریقے ۔ آخرت : دوسری دنیا جہاں مرنے کے بعد حساب کتاب ہو گا ۔ جولاں گاہ: دوڑنے کی جگہ، میدان ۔

Mukhtalif Har Manzil-e-Hasti Ki Rasm-o-Rah Hai
Akhrat Bhi Zindagi Ki Aik Joulangah Hai

Every stage of existence has different ways and customs;
The world to come is also a coursing‐field.

مختلف ہر منزلِ ہستی کی رسم و راہ ہے آخرت بھی زندگی کی ایک جَولاں گاہ ہے
ہے وہاں بے حاصلی کِشتِ اجل کے واسطے
سازگار آب و ہوا تُخمِ عمل کے واسطے
معانی: بے حاصلی: فصل نہ ہونے کی کیفیت، بے نتیجہ ہونا ۔ کشتِ اجل: موت کی کھیتی ۔ تخمِ عمل: عمل کا بیج ۔

Hai Wahan Be-Hasili Kisht-e-Ajal Ke Waste
Saazgar Aab-o-Hawa Tukhm-e-Amal Ke Waste

There the tilled field of death produces no crop;
The climate is appropriate for the seed of action.

ہے وہاں بے حاصلی کِشتِ اجل کے واسطے سازگار آب و ہوا تُخمِ عمل کے واسطے
نُورِ فطرت ظُلمتِ پیکر کا زِندانی نہیں
تنگ ایسا حلقۀ افکارِ انسانی نہیں
معانی: نورِ فطرت: قدرت کا نور، روشنی ۔ ظلمتِ پیکر: جسم کی تاریکی ۔ زندانی: قیدی ۔ حلقہ: دائرہ ۔

Noor-e-Fitrat Zulmat-e-Pekar Ka Zindaani Nahin
Tang Aesa Halqa-e-Afkaar-e-Insaani Nahin

The light of nature is not the prisoner of the darkness of the body;
The scope of human thought is not so narrow.

نُورِ فطرت ظُلمتِ پیکر کا زِندانی نہیں تنگ ایسا حلقۀ افکارِ انسانی نہیں
زندگانی تھی تری مہتاب سے تابندہ تر
خوب تر تھا صبح کے تارے سے بھی تیرا سفر
معانی: مہتاب: چاندنی، چاند ۔ تابندہ تر: زیادہ چمکدار ۔ سفر: مراد زندگی ۔

Zindagaani Thi Teri Mehtaab Se Tabinda Tar
Khoob Tar Tha Subah Ke Tare Se Bhi Tera Safar

Life was made brighter by your moonlight.
Your journey was also made better by the morning star.

زندگانی تھی تری مہتاب سے تابندہ تر خوب تر تھا صبح کے تارے سے بھی تیرا سفر
مثلِ ایوانِ سَحر مرقد فرُوزاں ہو ترا
نُور سے معمور یہ خاکی شبستاں ہو ترا
معانی: مثلِ ایوانِ سحر: صبح کے محل کی طرح، مراد صبح کی روشنی کی طرح ۔ فروزاں : روشن ۔ خاکی شبستاں : مٹی کا شبستان، رات گزارنے کی جگہ یعنی قبر ۔

Misl-e-Aewan-e-Sehar Marqad Furozan Ho Tera
Noor Se Maamoor Ye Khaki Shabisan Ho Tera

Like the halls of the dawn, may your grave be radiant!
May your dusty sleeping chamber be filled with light!

مثلِ ایوانِ سَحر مرقد فرُوزاں ہو ترا نُور سے معمور یہ خاکی شبستاں ہو ترا
آسماں تیری لحَد پر شبنم افشانی کرے
سبزۀ نَورُستہ اس گھر کی نگہبانی کرے
معانی: لحد: قبر ۔ شبنم افشانی: اوس بکھیرنا ۔ سبزہَ نورستہ: تازہ تازہ اگا ہوا سبزہ ۔ اس گھر: یعنی ماں کی قبر ۔

Asman Teri Lehad Par Shabnam Afshani Kare
Sabza-e-Nourasta Iss Ghar Ki Nighebani Kare

May the sky shed its dew upon your grave!
May the freshly grown verdure watch over your home!

آسماں تیری لحَد پر شبنم افشانی کرے سبزۀ نَورُستہ اس گھر کی نگہبانی کرے


ہمالہ

اے ہمالہ اے فصیلِ کشورِ ہندوستاں چومتا ہے تیری پیشانی کو جھک کر آسماں معانی: ہمالہ: برصغیر پاک و ہند کا مشہور پہاڑ، ہمالیہ ۔ فصیل: شہر...

Popular Posts