Friday, April 2, 2021

(Bang-e-Dra-128) Fatima Bint-e-Abdullah



Fatima Bint Abdullah

عرب لڑکی جو طرابلس کی جنگ میں غازیوں کو پانی پِلاتی ہوئی شہید ہُوئی

Arab Larki Jo Tarablas Ki Jang Mein Ghaziyon Ko Pani Pilati Huwi Shaheed Huwi
(1912)
(ستمبر ۱۹۱۱ء میں اٹلی نے طرابلس پر حملہ کیا تھا۔ اس وقت ترکی کے پاس صرف دو جنگی جہاز تھے اور وہ بھی مرمت طلب۔ نہ توپیں تھیں، نہ گولہ بارود اور نہ فوج ہی کو کائی انتظام تھا، نہ کھانے پینے کا بندوبست یہاں تک کہ مردوں کو کفن اور زخمیوں کا علاج کرنے کو بھی کچھ نہ تھا۔ میدانی فوج کا راستہ انگریزوں نے مصر کی ناکہ بندی کرکے روک دیا تھا، اس لیےعربوں کے دینی اور دنیاوی قائد شیح سنوسی مرحوم نے "جہاد" کا اعلان کردیا اور نہتے مسلمان سر سے کفن باندھ کر میدان میں آگئے۔ اس بے کسی کے عالم میں ایک چودہ سالہ لڑکی فاطمہ بنتِ عبداللہ جذبۂ دینی میں اپنی جان پر کھیل کر پانی کا مشکیزہ کاندھے پر اُٹھائے ہوئے زخمیوں کو پانی پلاتی پھرتی تھی۔ ۱۲ نومبر ۱۹۱۳ء کو اس شیر دل عرب لڑکی کے شہید ہونے کا حال اخبار میں شائع ہوا۔ علامہ کا دل مسلمانوں کی اس حالت ِ زار سے بے حد متاثر تھا۔ اس خبر نے انہیں اور بھی بے قرار کر دیا اور یہ نظم لکھ دی۔ اس نظم نے فاطمہ کو زندۂ جاوید بنا دیا اور جدید دور کے نوجوانوں کو راہِ عمل دکھا دی۔

فاطمہ! تُو آبرُوئے اُمّتِ مرحوم ہے
ذرّہ ذرّہ تیری مُشتِ خاک کا معصوم ہے
معانی: امت مرحوم: وہ امت جس پر اللہ کی رحمت ہوئی ہو، ملت اسلامیہ ۔ مشتِ خاک: مراد جسم ۔ معصوم: گناہوں سے پاک ۔

Fatima! Tu Abroo-e-Ummat-e-Marhoom Hai
Zarra Zarra Teri Musht-e-Khak Ka Masoom Hai

Fatima, you are the pride of the Community ‐God bless it!
Your dust is holy, every particle of it.

فاطمہ! تُو آبرُوئے اُمّتِ مرحوم ہے ذرّہ ذرّہ تیری مُشتِ خاک کا معصوم ہے
یہ سعادت، حُورِ صحرائی! تری قسمت میں تھی
غازیانِ دیں کی سقّائی تری قسمت میں تھی

معانی: حورِ صحرائی: عرب لڑکی ہونے کے سبب ریگستانی حور کہا ہے ۔ غازیان: جمع غازی، باطل کے خلاف جہاد کرنے والے ۔ سقائی: پانی پلانے کا عمل ۔
Ye Sa’adat, Hoor-e-Sehrayi! Teri Qismat Mein Thi
Ghaziyan-e-Deen Ki Saqqayi Teri Qismat Mein Thi

You, houri of the desert,were fated to win such merit!
To give the soldiers of Islam water to drink was to be your good fortune.

یہ سعادت، حُورِ صحرائی! تری قسمت میں تھی غازیانِ دیں کی سقّائی تری قسمت میں تھی
یہ جہاد اﷲ کے رستے میں بے تیغ و سِپَر
ہے جسارت آفریں شوقِ شہادت کس قدر

معانی: بے تیغ و سپر: تلوار اور ڈھال یعنی جنگی ہتھیاروں کے بغیر ۔ جسارت آفریں : دلیری پیدا کرنے والا ۔ شہادت: اللہ کی راہ میں جان دینا ۔ کس قدر: بہت زیادہ ۔
Ye Jihad Allah Ke Raste Mein Be-Taegh-o-Sipar
Hai Jasarat Afreen Shauq-e-Shahadat Kis Qaddar

A jihad in the way of God, waged without sword or shield!
What courage the love of martyrdom gives!

یہ جہاد اﷲ کے رستے میں بے تیغ و سِپَر ہے جسارت آفریں شوقِ شہادت کس قدر
یہ کلی بھی اس گُلستانِ خزاں منظر میں تھی
ایسی چنگاری بھی یا رب، اپنی خاکستر میں تھی!

معانی: گلستانِ خزاں منظر: اجڑی ہوئی یا زوال کی ماری قوم ۔ خاکستر: راکھ، یعنی ماضی کے مجاہدوں کی موجودہ نسل جو ایسے جذبے سے خالی ہے ۔
Ye Kali Bhi Iss Gulistan-e-Khazan Manzar Mein Thi
Aesi Chingari Bhi Ya Rab, Apni Khakstar Mein Thi

O that in our autumn‐stricken garden there were flower‐buds like this!
O that a spark like this, dear Lord, could be found in our ashes!

یہ کلی بھی اس گُلستانِ خزاں منظر میں تھی ایسی چنگاری بھی یا رب، اپنی خاکستر میں تھی!
اپنے صحرا میں بہت آہُو ابھی پوشیدہ ہیں
بجلیاں برسے ہُوئے بادل میں بھی خوابیدہ ہیں!

معانی: صحرا : مراد قوم، ملت ۔ بجلیاں جمع بجلی مراد جہاد کے جذبے ۔ برسے ہوئے بادل: ماضی کے عظیم مجاہدوں کی موجود ہ نسل، قوم ۔ خوابیدہ: سوئی ہوئیں یعنی موجود ۔
Apne Sehra Mein Bohat Aahu Abhi Poshida Hain
Bijliyan Barse Huway Badal Mein Bhi Khawabida Hain!

In our desert many deer still hide! and in the spent clouds
Many flashes of lightning still lie dormant!

اپنے صحرا میں بہت آہُو ابھی پوشیدہ ہیں بجلیاں برسے ہُوئے بادل میں بھی خوابیدہ ہیں!
فاطمہ! گو شبنم افشاں آنکھ تیرے غم میں ہے
نغمۀ عشرت بھی اپنے نالۀ ماتم میں ہے

معانی: شبنم افشاں : آنسو بہانے والی ۔ نغمہَ عشرت: خوشی و مسرت کا گیت ۔ نالہَ ماتم: مرنے والے کے غم میں رونا ۔
Fatima! Go Shabnam Afshan Ankh Tere Gham Mein Hai
Naghma-e-Ishrat Bhi Apne Nala-e-Matam Mein Hai

Fatima, though our grieving eyes weep tears like dew over you,
Our dirge is also a celebration song.

فاطمہ! گو شبنم افشاں آنکھ تیرے غم میں ہے نغمۀ عشرت بھی اپنے نالۀ ماتم میں ہے
رقص تیری خاک کا کتنا نشاط انگیز ہے
ذرّہ ذرّہ زندگی کے سوز سے لبریز ہے

معانی: رقص: ناچ، تحریک ۔ نشاط انگیز: مراد خوشیوں مسرتوں سے بھرا ہوا ۔ زندگی کاسوز: زندگی کی حرارت ۔ لبریز: بھرا ہوا ۔
Raqs Teri Khak Ka Kitna Nishat Angaiz Hai
Zarra Zarra Zindagi Ke Souz Se Labraiz Hai

How thrilling is the dance of your dust,
Every atom of which is charged with life.

رقص تیری خاک کا کتنا نشاط انگیز ہے ذرّہ ذرّہ زندگی کے سوز سے لبریز ہے
ہے کوئی ہنگامہ تیری تُربتِ خاموش میں
پل رہی ہے ایک قومِ تازہ اس آغوش میں

معانی: تربت: قبر، مزار ۔ قومِ تازہ: نئی قوم، نئی نسل ۔
Hai Koi Hangama Teri Turbat-e-Khamosh Mein
Pal Rahi Hai Aik Qoum-e-Taza Iss Aghosh Mein

There is stirring in your quiet grave:
Within it a new nation is being reared.

ہے کوئی ہنگامہ تیری تُربتِ خاموش میں پل رہی ہے ایک قومِ تازہ اس آغوش میں
بے خبر ہوں گرچہ اُن کی وسعتِ مقصد سے میں
آفرینش دیکھتا ہوں اُن کی اس مرقد سے میں

معانی: وسعتِ مقصد: ارادے یا غرض کا پھیلاوَ ۔ آفرینش: پیدائش، ولادت، وجود میں آنا ۔ مرقد: آرام گاہ، قبر ۔
Bekhabar Hun Gharche Un Ki Wusaat Se Mein
Afreenash Dekhta Hun Un Ki Iss Marqad Se Mein

Though I know nothing of the range of its ambition,
I see them spring to life from this tomb.

بے خبر ہوں گرچہ اُن کی وسعتِ مقصد سے میں آفرینش دیکھتا ہوں اُن کی اس مرقد سے میں
تازہ انجم کا فضائے آسماں میں ہے ظہور
دیدۀ انساں سے نامحرم ہے جن کی موجِ نور

معانی: تازہ انجم: نئے نئے ستارے، یعنی روشن دل مسلمان ۔ فضائے آسمان: مراد دنیا ۔ دیدہ: آنکھ ۔ نامحرم: ناواقف، بے خبر ۔ موجِ نور: روشنی کی لہر ۔
Taza Anjum Ka Faza’ay Asman Mein Hai Zahoor
Didah’ay Insan Se Na-Mehram Hai Jin Ki Mouj-e-Noor

New stars are appearing in the sky above,
Stars whose rolling waves of light have not been seen by the eyes of man;

تازہ انجم کا فضائے آسماں میں ہے ظہور دیدۀ انساں سے نامحرم ہے جن کی موجِ نور
جو ابھی اُبھرے ہیں ظُلمت خانۀ ایّام سے
جن کی ضَو ناآشنا ہے قیدِ صبح و شام سے

معانی: ظلمت خانہَ ایام: زمانے کا تاریک گھر، اس دور کی تاریکیاں ۔ ضو: روشنی ۔
Jo Abhi Ubhre Hain Zulmat Khana’ay Ayyam Se
Jin Ki Zou Na Ashna Hai Qaid-e-Subah-o-Sham Se

Stars just risen out of the dark dungeon of time,
Stars whose light is not hostage to day and night;

جو ابھی اُبھرے ہیں ظُلمت خانۀ ایّام سے جن کی ضَو ناآشنا ہے قیدِ صبح و شام سے
جن کی تابانی میں اندازِ کُہن بھی، نَو بھی ہے
اور تیرے کوکبِ تقدیر کا پرتَو بھی ہے

معانی: تابانی: چمک ۔ اندازِ کہن: پرانے طور طریقے ۔ نو: نئے ۔ کوکب تقدیر: مقدر کا ستارہ ۔ پرتو: روشنی، عکس ۔
Jin Ki Tabani Mein Andaz-e-Kuhan Bhi, Nau Bhi Hai
Aur Tere Koukab-e-Taqdeer Ka Parto Bhi Hai

Stars whose radiance is both old and new,
And partakes of the splendor of the star of your destiny too.

جن کی تابانی میں اندازِ کُہن بھی، نَو بھی ہے اور تیرے کوکبِ تقدیر کا پرتَو بھی ہے



No comments:

Post a Comment

ہمالہ

اے ہمالہ اے فصیلِ کشورِ ہندوستاں چومتا ہے تیری پیشانی کو جھک کر آسماں معانی: ہمالہ: برصغیر پاک و ہند کا مشہور پہاڑ، ہمالیہ ۔ فصیل: شہر...

Popular Posts